پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو نظام بچانے کے لیے مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہو گا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو نظام بچانے کے لیے مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہو گا۔ پاکستان کے عوام کی سمجھداری دیکھیں کہ انھوں نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دی۔۔ عوام کا فیصلہ ہے کہ سب مل کر ملک چلائیں۔۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل کے لئے پیپلز پارٹی کو کوئی جلدی نہیں ہے، مگر اس سے پاکستان اور معیشت کا نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت سازی میں تعطل جمہوریت اور معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی شرائط پر ن لیگ کو ووٹ دے گی ، ن لیگ مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئی ہے، اگر کسی (ن لیگ) نے مؤقف تبدیل کرنا ہے تو پھر پیش رفت ہو سکتی ہے۔
بلاول بھتو زرداری نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے مگر وہ کسی سے بات کرنے کو تیار نہیں۔پھر اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ حکومت سازی بھی نہیں کر سکتے۔
اسٹیبلشمنٹ سے سمجھوتے کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا ثبوت ہیں کہ میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سمجھوتہ کر رہا ہوں۔ بتائیں میں کون سا سودا کر رہا ہوں۔