راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فردِ جرم عائد کرنے سے 7 دن قبل ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنا ہوتی ہیں، 50 کے قریب دستاویزات ایسی ہیں جو پڑھے جانے کے قابل نہیں، یہ دستاویزات اس ریفرنس سے اہمیت کی حامل ہیں، ہم فردِ جرم عائد کرنے میں کوئی رکاوٹیں کھڑی کرنا نہیں چاہتے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا موقف تھا کہ عدالتی وقت میں دستاویزات فراہم کر دی جائیں، ہم 7 دن بعددوبارہ آ جائیں گے، بانیی پی ٹی آئی بھی کہہ چکے کہ وہ تیزی سے کیس چلانا چاہتے ہیں، ہم نے دستاویزات کی دوبارہ فراہمی کی درخواست بھی دی ہے، وعدالت فردِ جرم عائد کرنا چاہتی ہے تو اس چیز کو بھی ریکارڈ پر لایا جائے، 50 کے قریب دستاویزات پڑھےجانے کےقابل نہیں لیکن پھر بھی فردِجرم عائدکی جا رہی ہے۔