سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو 85 سویلین ملزمان کے خلاف دائر مقدمات کے فیصلے سنانے کی اجازت دے دی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل سات رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے خلاف درخواست پرسماعت کی۔
سماعت کے بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فوجی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں زیرالتوا مقدمے کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔جن ملزمان کو سزاؤں میں رعایت مل سکتی ہے انہیں رہا کیا جائے، جن ملزمان کو رہا نہیں کیا جا سکتا انہیں سزا سناکر جیلوں میں منتقل کیا جائے۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے خلاف درخواست کی سماعت موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی۔