امریکا بھی ایران کے خلاف اسرائیل کے ساتھ براہ راست کارروائیوں کا حصہ بن گیا ہے دوسری جانب ایران نے مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات امریکا نے ایران کے ان تین مقامات کو نشانہ بنایا ہے جہاں مبینہ طور پر ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھے ہوئے تھا۔
حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی دنیا کی نمبر ون ریاست کی جانب سے جوہری خطرے کو روکنا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ 40 برس سے ایران کہہ رہا ہے کہ امریکہ مردہ باد اسرائیل مردہ باد۔ ایران کو اب امن قائم کرنا چاہیے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو مستقبل میں حملے کہیں زیادہ ہوں گے۔
ٹرمپ کی جانب سے جن تینوں فضائی حملوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کر دی ہے۔ قم صوبے کے کرائسس مینجمنٹ کے ترجمان مرتضی حیدری کا کہنا ہے کہ فردو نیوکلیئر سائٹ کے علاقے کے ایک حصے پر فضائی حملہ کیا گیا۔