اہم ترین

ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ نہیں کر پائے، امریکی خفیہ رپورٹ لیک

امریکی خفیہ ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران پر امریکا کے حملوں کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ حملوں سے تہران کے جوہری پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے پیچھے کیا جا سکا ہے ۔ یہ مکمل ختم نہیں ہوا۔

ایران ا ور اسرائیل کے درمیان جنگ کے دوران 21 اور22 جون کی درمیانی کو امریکا نے فوردو، نتانز اور اصفہان میں ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حملےکےبعد کہا تھاکہ اب ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کی صلاحیت نہیں رہی۔ دوسری جانب ایران نے کہا تھا کہ جن تنصیبات پر حملہ کیا گیا وہاں سے پہلے ہی سینیٹری فیوجز اور دیگر تحقیقی کام ہٹالیا گیا تھا۔

ایران اور اسرائیل کیجنگ بندی کو ابھی 24 گھنٹےبھی نہیں ہوئے تھے کہ امریکی میڈیا نے ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملوں میں سینٹری فیوجز یا افزودہ یورینیم کے ذخائر مکمل ختم نہیں ہوئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حملوں سے تنصیبات کے داخلی راستے بند ہو گئے ہیں لیکن زیرِ زمین عمارتیں تباہ نہیں ہوئیں۔

خبر ایجنسی رائٹرز کےمطابق ایران کے یورینیم کا کم سے کم کچھ حصہ امریکی حملوں سے پہلے الگ الگ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا ۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے لیک ہونے والی رپورٹ کو ’بالکل غلط‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مبینہ جائزہ رپورٹ کا لیک ہونا صدر ٹرمپ کو نیچا دکھانے کی واضح کوشش ہے۔ اور ان تمام بہادر فائٹر پائلٹس کو بدنام کرنا ہے جنہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے بہترین مشن انجام دیا۔

پاکستان