اہم ترین

مریضوں کو سکون آور انجیکشن دے کر مارنے والا ڈاکٹر ڈیتھ

جرمنی کا ایک ڈاکٹر گزشتہ تین سال سے مبینہ طور پر متعدد مریضوں کو مہلک انجیکشن لگا کر یا سکون آور ادویات کی غیر معمولی مقدار دے کرموت کی نیند سلا چُکا ہے۔ اگر جرم ثابت ہو گیا تو اس ڈاکٹر کو عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

ایک معالج اپنے مریضوں کی صحت یابی کے بجائے انہیں موت کی نیند سلا دینے جیسے جرم کے ارتکاب کا سوچ بھی نہیں سکتا ، لیکن برلن کے
ڈاکٹر ژوہانس ایم کو جرمن میڈیا میں ”ڈاکٹر ڈیتھ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے برلن میں بطور ” پیلی ایٹیو کیئر اسپیشلسٹ‘‘ ستمبر 2021 سے جولائی 2024 کے درمیان مبینہ طور پر 12 خواتین اور تین مردوں کو قتل کیا۔

اس مشتبہ ڈاکٹر کے بارے میں مریضوں کو خاموشی سے ابدی نیند سلانے اور ان کے گھروں کو آگ تک لگا دینے جیسے جرائم میں ملوث ہونے کا شبہ اُس وقت ہوا جب اُس کے متعدد مریض آگ لگنے سے ہلاک ہوئے۔

ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر ڈاکٹرڈیتھ کو گزشتہ برس اگست میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ابتدا میں انہیں چار افرادکا قاتل قرار دیا جارہا تھا لیکن جیسے جیسے تفتیش بڑھتی گئی ان کے کارناموں کی تفصیلات بھی سامنے آتی گئیں۔

استغاثۃ کے مطابق ڈاکٹر یوہانس ایم کے تمام 15 مقدمات میں یہ بات مشترک نظر آئی کہ وہ اپنے مریضوں کو ان کی مرضی یا علم کے بغیر بے ہوشی اور پٹھوں کو مفلوج کرنے والی دوائیں دیا کرتے تھے۔

پاکستان