اہم ترین

ٹرمپ کا وال اسٹریٹ جرنل پر ہتکِ عزت کا 10 ارب ڈالر کا مقدمہ دائر

جیفری ایپسٹین کو دو دہائیاں قبل تک امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا کے سب سے بااثر سرمایہ کار کے طور پر جانا جاتا تھا۔ ان کے برطانیہ کے شہزادوں سمیت دنیابھر کی بااثرشخصیات سے انتہائی گہرے تعلقات تھے۔ ایک نامور سرمایہ کار کےعلاوہ وہ اپنی پارٹیوں کے حوالے سے بھی جانے جاتے تھے۔

جیفری ایپسٹین کے برے دن 2005 میں شروع ہوئے تھے ۔جب فلوریڈا میں انہیں 14 سالہ لڑکی کو جنسی تعلقات کے لیے پیسے دینے کے معاملے میں شامل تفتیش کیا گیا۔

دوران تفتیش ان پر اس نوعیت کے کئی معاملات سامنے آئے ۔ 2008 میں انہیں سزاسنائی گئی۔ اسی دوران ان پر بااثرافراد کو نوعمر لڑکیوں اور بچیاں پیش کرنے کابھی الزام لگا۔ کیس میں ٹرائل شروع ہونے سے پہلے ہی انہوں نے 2019ء میں خود کشی کر لی تھی۔

چند روز قبل امریکی اخبار اور نیوزچینل وال اسٹریٹ جنرل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاتھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2003 میں بدنام زمانہ فنانسر جیفری ایپسٹین کو اس کی سالگرہ کے موقع پر ایک ایسا پیغام بھیجا تھا جس میں نہ صرف ایک فحش خاکہ شامل تھا بلکہ ان کے مشترکہ رازوں کا بھی ذکر تھا۔

اس خبر پر امریکی صدر نے اس رپورٹ کو جھوٹا، گھناونا اور اپنی ساکھ برباد کرنے کی کوشش قرار دیتےہوئے وال اسٹریٹ جرنل پر 10ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔

ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں وال اسٹریٹ جرنل روپرٹ مرڈوک کو عدالت میں دیکھنے کا منتظر ہوں۔ اس کا کچرا اخبار وال اسٹریٹ جرنل اب اپنی خبر پر جواب دہ ہوگا۔

پاکستان