پچھلے کچھ سال کے دوران کئی شعبوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال بے تحاشا بڑھ گیا ہے ۔ کچھ انڈسٹریز میں بڑی تعداد میں روزگار ختم ہونے کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے لیکن کئی شعبوں میں روزگار کے ذرائع بھی بڑھ رہے ہیں۔
امریکی ویب سائیٹ کے مطابق رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں اے آئی سے منسلک نوکریوں میں سالانہ بنیادوں پر 38 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح نان آئی ٹیک نوکریوں میں تقریباً آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بینکنگ سیکٹر میں بھی 48 فیصد اسامیاں بڑھی ہیں۔
روزگار پر اے آئی کے اثرات کے حوالے سے ٹیک انڈسٹری بھی تقسیم ہے۔ اس بارے میں اے آئی سیفٹی اور ریسرچ فرم اینتھروپک کے سی ای او ڈاریو اموڈئی کا کہنا ہے کہ 2030 تک تقریباً 50 فیصد وائٹ کالر اور انٹری لیول جابز غائب ہو جائیں گی۔ لکن نویدیا کے سی ای او جینسین ہوانگ کی دلیل ہے کہ ان جابز کی حیثیت میں تبدیلی آئے گی لیکن یہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوں گی۔
انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کو آپریٹ کرنے والی کمپنی ایلفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے حال ہی میں کہا تھا کہ اے آئی کا استعمال بڑھنے کے باوجود یہ انسانوں کی جگہ نہیں لے سکتا ہے۔ اے آئی انسانی ذہانت کے متبادل کے بجائے اس کی صلاحیتوں کلو جلا بخسنے والی ٹیکنالوجی بن رہی ہے