آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو سب سے زیادہ مقبول بنانے والے اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے ایک بڑے خطرے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ یہ خطرہ ہے اے آئی کا، جس کی نظر بینک بیلنس پر ہو سکتی ہے۔ اگر اے آئی اپنے مقصد میں کامیاب ہو گیا تو مالیاتی اداروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ سیم آلٹمین کا کہنا ہے کہ بہت جلد اے آئی کے ذریعے کسی انسان کی شناخت چوری کر کے دھوکہ دہی شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ بہت جلد اے آئی، آواز کی نقل کر کے لوگوں کو دھوکہ دے سکتا ہے۔
امریکی نیوزویب سائیٹ اینڈرائیڈ ہیڈلائنز کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو کے ایک پروگرام میں سیم نے اے آئی سے ہونے والے خطرات پر تفصیلی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی جس طرح سے جدید دےجدید تر ہوا ہے، اس سے مالی دھوکہ دہی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
سیم نے تشویش ظاہر کی کہ آج بھی کئی مالی ادارے صرف وائس آتھنٹیکیشن پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد ہی ٹرانزیکشن کو منظور کیا جا سکتا ہے۔ اے آئی نے اس ٹیکنالوجی میں دراڑ ڈال دی ہے۔ اے آئی نے وائس آتھنٹیکیشن کے زیادہ تر طریقوں کو ہرا دیا ہے جو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ اے آئی کا استعمال کرکے آواز کی نقل کی جا سکتی ہے اور لوگوں کو آسانی سے دھوکہ دیا جا سکتا ہے۔
سیم آلٹمین نے خبردار کیا کہ آواز کی نقل کرنا اتنا آسان ہو گیا ہے کہ کسی کے ویڈیو سے اس کی آواز کاپی کرکے اے آئی کو سکھایا جا سکتا ہے۔ اے آئی سے ہونے والے چھوٹے موٹے خطرات کے بارے میں پریشان نہیں ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ مالیاتی نظام ہی اس کی زد میں آ سکتا ہے۔ اگر عام لوگوں کے ساتھ ساتھ بینکوں کو اے آئی نے نشانہ بنایا تومسائل گھمبیر ہوسکتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی کے سی ای او نے کہا ہے کہ کسی کی شناخت کی تصدیق کا رائج آن لائن عمل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگ اے آئی کو بہت سنجیدگی سے نہیں لے رہے، جو درست نہیں۔ اس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے اور ڈیجیٹل شناخت کو محفوظ رکھنے کے لیے ہمیں مزید مضبوط طریقوں پر کام کرنا ہوگا۔