اہم ترین

فرانس کا 24 گھنٹے میں اسرائیل کو دوسرا جھٹکا، شام کے حق میں اٹھایا بڑا قدم

فرانسیسی صدر امینوئل میکروں نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ فرانس اب فلسطین کو ایک خود مختار ملک تسلیم کرےگا، اور آج ملک شام کی حمایت میں ایک بڑا قدم اٹھا کر 24 گھنٹوں کے اندر اسرائیل کو دوسرا جھٹکا دے دیا ہے۔

العربیہ کی ایک خبر کے مطابق فرانس، امریکہ اور شام نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہاگیاہےکہ وہ شام کی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور یکجہتی یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

مشترکہ بیان میں فرانس، امریکہ اور شام نے واضح کیا ہے کہ شام کو اس کے پڑوسیوں کے لیے خطرہ نہیں بننے دیا جائے گا اور نہ ہی ہی پڑوسی ممالک کو شام کے لیے خطرہ بننے دیا جائے گا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ حال ہی میں اسرائیل نے شام کی راجدھانی دمشق میں زوردار ہوائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں شام کی وزارت دفاع کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسرائیل کی یہ کارروائی اس کے ’ڈیوڈ کوریڈور‘ نامی اسٹریٹجی سے جوڑی جا رہی ہے، جس کے ذریعہ وہ شام کے جنوبی حصہ میں اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شام کے سویزدا شہر میں ڈروز طبقہ اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے بعد اسرائیل نے شامی فوج کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ڈروز طبقہ پر حملہ نہیں رکا تو وہ شامی فوج کو نیست و نابود کر دے گا۔ یہ بیان شام کی خود مختاری پر براہ راست حملہ تصور کیا گیا۔ اسرائیل کی سرگرمیاں ’گریٹر اسرائیل‘ کی پرانی تھیوری کو بھی ہوا دے رہی ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ اسرائیل دھیرے دھیرے شام، لبنان اور فلسطین کے حصوں کو ملا کر اپنے علاوہ کی توسیع چاہتا ہے۔ حالانکہ اسرائیل نے آفیشیل طور پر ایسے کسی بھی منصوبہ کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن اس کی فوجی کارروائی اور بیان بازی اسی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

پاکستان