اہم ترین

بچھو: 6 دن سانس اور ایک سال بھوکا رہ کر بھی زندہ رہنے والا جانور

انسانوں کے لیے بغیر سانس لیے جینا مشکل ہی نہیں…ناممکن ہے، لیکن قدرت کی کچھ تخلیقات اتنی حیرت انگیز ہیں کہ ہماری سوچ سے بھی آگے جا کر زندہ رہتی ہیں. ایسا ہی ایک جانور مخلوق ہے…بچھو. یہ چھوٹا سی نظر آنے والی مخلوق ناصرف زہریلی ہوتی ہے، بلکہ اس کی برداشت اور جستجو انسان کو حیران کر دیتی ہے۔

بچھو صرف ڈر کی ہی علامت نہیں، بلکہ قدرت کی سب سے گہری اور طاقتور تخلیقات میں سے ایک ہے۔ اس کے پیچھے چھپے سائنس اور راز کو جاننا واقعی ایک دلچسپ تجربہ ہے۔

آپ کو جان کر حیرانگی ہوگی کہ بچھو چھ دنوں تک بغیر سانس لیے زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ اس کے پیچھے اس کا سانس لینے کا نظام ہے، جسے بک لنگز کہا جاتا ہے۔ یہ پھیپھڑے کتاب کے صفحات کی طرح مڑے ہوئے ہوتے ہیں، جن میں ہوا محفوظ کی جا سکتی ہے۔ اس وجہ سے جب اسے آکسیجن نہیں ملتی، تب بھی وہ اسی محفوظ کی گئی ہوا سے زندہ رہ سکتا ہے۔

بچھو ایک سال تک بغیر کھانا کھائے زندہ رہ سکتا ہے۔ اسے بے حد کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ سخت سے سخت حالات میں خود کو ڈھالنے میں قابل ہوتا ہے۔ جنگلات، ریگستانوں یا چٹانوں کے درمیان…یہ ہر جگہ زندہ رہ سکتا ہے۔

بچھو کی ایک اور پراسرار خوبی یہ ہے کہ جب یہ الٹراوائلیٹ روشنی کے رابطے میں آتا ہے، تو اس کا جسم چمکنے لگتا ہے۔ یہ خاصیت اسے اور بھی عجیب اور پراسرار بناتی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے ریگستانی علاقوں میں پایا جانے والا انڈین ریڈ اسکورپیئن دنیا کے سب سے زہریلے بچھوؤں میں سے ایک ہے۔ اس کا ڈنک اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ اگر کسی کو کاٹ لے، تو 72 گھنٹوں کے اندر موت بھی ہو سکتی ہے۔

پاکستان