پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی قیادت کو 9 مئی کیسز میں سزاؤں کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فیصل آباد اے ٹی سی کے فیصلے میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز کو سزا ہوئی۔ یہ جو فیصلے آرہے ہیں اس سے جمہوریت تباہ ہوجائے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی عمران خان کے سامنے یہ فیصلے رکھے گی اور پھر ایوان میں رہنا ہے یا اس کا بائیکاٹ کرنا ہے یا کیا تحریک چلانی ہے۔ اس کا فیصلہ کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جن لوگوں کو آپ نے سزائیں دیں یہ وہ لوگ ہیں جو سیاست میں تشدد پر یقین نہیں رکھتے۔عمران خان نے مفاہمت کی بہت کوشش کی مگر ہم پر گولی چلی۔ ہم چاہتے ہیں کہ سسٹم چلے، ہمارا لیڈر باہر ہو لیکن کوئی تو ہے جو اس سسٹم کو لپیٹنا چاہتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ پرامن ریلی پر گولیاں چلیں گی، سیاسی جماعتوں کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت ہے یا نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت رہے گی، آئین اور قانون کی بالادستی قائم کریں گے، عدلیہ کی آزادی اور ایماندار نظام کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، پارلیمنٹ میں صرف وہ لوگ آنے چاہئیں جو عوامی حمایت سے منتخب ہوں۔انھوں نے دعوی کیا کہ عمران خان پر دباؤ ڈالنے کے لیے ان کی اہلیہ کو سزا دی گئی۔ ہم نے ان سب کے باوجود ریاست کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا۔