جاپان بھی موسمی تغیر کے اثرات کی لپیٹ میںانئےلگاہےجس کینئی مثال ریکارڈ گرمی کی صورت میںسامنے آئی ہے جب کہ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
جاپان کے سرکاری میڈیا این ایچ کے کے مطابق جاپان آج کل شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ 4اگست کودارالحکومت توکیو کے شمال میں واقع گُنما پریفیکچر کے اِسیساکی شہر کا درجہ حرارت 41.8 ڈگری سیلسِیئس ریکارڈ کیا گیا ہے سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔
مغربی جاپان کے ہیوگو پریفیکچر کے تامبا شہر میں 30 جولائی کو درجۂ حرارت 41.2 ڈگری سے تجاوز کر گیا تھا۔
جاپان کے محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ رواں برس شدید گرمی اور بارشوں کی کمی سے لوگوں کی زندگیاں بُری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔
جولائی میں توہوکُو علاقے میں بحیرۂ جاپان کے ساحل کے ساتھ واقع علاقوں میں بارش کی مقدار اوسط کا 13 فیصد جبکہ ہوکورِیکُو علاقے اور نِیگاتا پریفیکچر میں 8 فیصد تھی۔ یہ دونوں اعداد و شمار ریکارڈ کم ترین ہیں۔
نِیگاتا پری فیکچر میں زرعی پانی فراہم کرنے والے ایک ڈیم میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ہی ختم ہوگیا ۔ اسی طرح ہوکائیدو اور پانچ دیگر پری فیکچروں میں 9 دریاؤں میں پانی زراعت کے لئے ناکافی پڑرہا ہے۔