وزیردفاع خواجہ آصف نےکہا ہے کہ پاکستانی طیاروں کو مبینہ نقصان پہنچانے کے حوالے سے انڈین فضائیہ کے سربراہ کی جانب سے کیے گئے تاخیری دعوے نہ صرف ناقابل فہم ہیں بلکہ وقت کے لحاظ سے بے معنی بھی ہیں۔
ہفتے کے روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ ایک تقریب کے دوران کہا تھاکہ آپریشن سندور کے دوران بھارت نے پاکستان کے 5 جنگی طیاروں اور ایک ڈرون مار گرایا تھا لیکن اس کے ثبوت نہیں دیئے تھے۔
اس کے جواب میں پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستانی طیاروں کو مبینہ نقصان پہنچانے کے حوالے سے انڈین فضائیہ کے سربراہ کی جانب سے کیے گئے تاخیری دعوے نہ صرف ناقابل فہم ہیں بلکہ وقت کے لحاظ سے بے معنی بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر بھی باعثِ تعجب ہے کہ کس طرح انڈین فوج کے اعلٰی افسران کو اُن سٹریٹیجک ناکامیوں کا چہرہ بنایا جا رہا ہے، جن کی وجہ خود انڈین سیاسی قیادت کی تنگ نظر پالیسیاں ہیں۔
وزیر دفاع کا کہناتھاکہ پاکستان نے چھ انڈین جنگی طیارے، ایس-400 ایئر ڈیفنس بیٹریاں اور کئی انڈین ڈرونز تباہ کیے، جبکہ متعدد انڈین فضائی اڈوں کو عارضی طور پر ناکارہ بنایا۔ لائن آف کنٹرول پر بھی انڈین فوج کو خاصا جانی و مالی نقصان ہوا۔