برطانیہ کی حکومت نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ غیرضروری ای میلز، تصاویر اور فائلز کو ڈیلیٹ کریں، تاکہ ملک میں پانی کی بچت ہو سکے۔
برطانیہ بھی موسمیاتی تبدیلی کا شکار ہے۔ خشک سالی کا دور چل رہا ہے، حکومت لوگوں سے پانی بچانے کی اپیل کر رہی ہے۔ اسی دوران حکومت نے لوگوں سے ایک عجیب و غریب اپیل بھی کی ہے، حکومت نے لوگوں سے پرانی تصاویر، ای میلز اور فائلیں ڈیلیٹ کرنے کے لیے کہا ہے۔
پانی بچانے کی اپیل کے پیچھے برطانیہ کی حکومت نے دلیل دی ہے کہ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل خدمات کو چلانے والے ڈیٹا سینٹر میں بہت پانی استعمال ہوتا ہے، ایسے میں اس کی کھپت کو کم کرنا ہوگا، ایسا تبھی ہوگا جب لوگ اپنے موبائل میں اسٹور کیا گیا پرانا ڈیٹا ہٹائیں گے۔
برطانیہ کے پانچ علاقوں میں باقاعدہ طور پر خشک سالی کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ 6 علاقے ایسے ہیں، جہاں طویل عرصے سے بارش کی کمی جاری ہے۔ ریکارڈ توڑ گرمی نے پانی کے بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
برطانویماحولیاتی ایجنسی میں ڈائریکٹر آف واٹر ہیلیئن ویکہم کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی چیزیں، جیسے- نل بند کرنا یا پرانے ای میلز حذف کرنا، کچھ حد تک مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
دراصل ڈیٹا سینٹر ہی ای میل، تصویر اور باقی ڈیجیٹل ڈیٹا محفوظ کرتے ہیں۔ ان کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیٹا سینٹر میں بہت سارا پانی استعمال ہوتا ہے۔ یہ پانی بنیادی طور پر ڈیٹا سینٹر کے سرور کو ٹھنڈا کرنے میں خرچ ہوتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے انجینئرنگ اور سائنس کے شعبے کے مطابق ایک 1 میگاواٹ کا چھوٹا ڈیٹا سینٹر جو تقریباً ایک ہزار گھروں کو بجلی فراہم کر سکتا ہے، ہر سال 2.6 کروڑ لیٹر پانی استعمال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کو چلانے کے لیے بجلی پیدا کرنے میں بھی پانی خرچ ہوتا ہے۔