اہم ترین

جنوبی کوریا میں طلبا پر کلاس روم میں فون لے جانے پر پابندی

جنوبی کوریا نے سخت فیصلہ لیتے ہوئے کلاس روم میں اسمارٹ فون لے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ اگلے سال مارچ سے یہ فیصلہ ملک بھر میں نافذ ہو جائے گا۔

اسکول جانے والے طلباء کے درمیان بڑھتی ہوئی اسمارٹ فون کی لت تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے کچھ وقت پہلے آسٹریلیا نے ٹین ایجرز کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی تھی۔ اب جنوبی کوریا نے بھی ایسا فیصلہ لیتے ہوئے کلاس روم میں موبائل فون اور ڈیجیٹل ڈیوائس لے جانے پر پابندی لگا دی ہے

جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ سے منظور ہوا یہ فیصلہ اگلے سال مارچ سے نافذ ہو جائے گا۔ یہ تجویز پیش کرنے والے رکن پارلیمنٹ چو جونگ-ہن نے بتایا کہ بچے دیر رات تک انسٹاگرام اور ٹک ٹاک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم چلاتے رہتے ہیں۔ ہر صبح ان کی آنکھیں سرخ ہوتی ہیں ۔

جنوبی کوریا کی 98 فیصد آبادی کے پاس اسمارٹ فون ہے اور یہاں کی تقریباً 99 فیصد آبادی انٹرنیٹ کا استعمال کرتی ہے۔ پچھلے سال یہاں کے تعلیم کے وزارت نے ایک سروے کیا تھا۔ اس میں مڈل اور ہائی اسکول کے 37 فیصد طلبہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔

سروے میں حصہ لینے والے 22 فیصد طلبہ نے کہا کہ جب وہ سوشل میڈیا تک رسائی نہیں رکھتے تو انہیں بے چینی ہونے لگتی ہے۔ اس کے نتیجے میں کئی اسکولوں میں پہلے ہی اسمارٹ فونز پر پابندی لگی ہوئی تھی اور اب یہ قاعدہ پورے ملک کے اسکولوں میں نافذ ہو گیا ہے۔ تاہم، معذور بچوں کو اس قاعدے میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی پڑھائی کے مقصد کے لیے اسمارٹ فون کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

پاکستان