آج کے ڈیجیٹل دور میں انسٹاگرام صرف فوٹو اور ویڈیو شیئر کرنے کا پلیٹ فارم نہیں رہا، بلکہ یہ کروڑوں لوگوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بھی بن چکا ہے۔ دنیا بھر میں کریئیٹرز، انفلوئنسرز اور سیلیبریٹیز انسٹاگرام سے لاکھوں کروڑوں روپے کی کمائی کر رہے ہیں، لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آخر کس ملک کے لوگوں کو انسٹاگرام سب سے زیادہ پیسہ دیتا ہے۔
رپورٹس اور عالمی مطالعات کے مطابق امریکا میں انسٹاگرام کا بہت استعمال ہوتا ہے اور سب سے زیادہ کمائی بھی اس کے ذریعے امریکا کے لوگ ہی کرتے ہیں۔
اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ امریکہ کا بڑا ڈیجیٹل مارکیٹ، اشتہاری ایجنسیوں کا بھاری خرچ اور تخلیق کاروں کے لیے اعلیٰ ادائیگی کی شرح ہے۔ امریکا میں انسٹاگرام کا سی پی ایم یعنی Cost Per Mille یعنی 1000 ویوز پر اشتہار کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔
یہاں سی پی ایم تقریباً 3 ڈالر سے 8 ڈالر فی 1000 ویوز تک ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کسی تخلیق کار کی پوسٹ یا ویڈیو پر 10 ہزار بھی ویوز آ رہے ہیں تو اس کی کمائی لاکھوں روپے میں ہو سکتی ہے۔اس کے بعد کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک کا نمبر آتا ہے، جہاں سی پی ایم اوسطاً 2.5 ڈالر سے 6 ڈالر تک ہوتا ہے۔
دوسری طرف بھارت اور جنوبی ایشیائی ممالک میں سی پی ایم بہت کم ہے۔ یعنی ایک لاکھ ویوز پر پاکستانی 2 سے ڈھائی ہزار روپے۔ جبکہ امریکا میں یہی کمائی 10,000 سے 25,000 ڈالر کے آس پاس تک پہنچ جاتی ہے.
انسٹاگرام پر کمائی کا بڑا حصہ عالمی مشہور شخصیات کے پاس ہے. یہ مشہور شخصیات ایک ایک پوسٹ کے لیے کروڑوں روپے خرچ کرتی ہیں.
زیادہ تر عالمی مشہور شخصیات یا انفلوئنسرز امریکا یا یورپ سے ہیں، جن کے پاس بڑی برانڈ ڈیلز آتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے تقریباً 22 فیصد اسپانسر پوسٹس صرف امریکا سے ہی آتی ہیں۔
یعنی برانڈز سب سے زیادہ پیسہ امریکی تخلیق کاروں کو دیتے ہیں۔ وہیں برازیل کی بات کریں تو ان کے پاس سب سے زیادہ انفلوئنسرز ہیں، لیکن ان کی فی پوسٹ کی کمائی امریکہ کے مقابلے میں کافی کم ہے۔