امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کے مستقبل پر زور دیتے ہوئے ٹیکنالوجی کے ماہرین اور رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس نئی ایجاد کے ساتھ ایسا برتاؤ کریں جیسا وہ اپنے بچوں کے ساتھ کرتے ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس میں مصنوعی ذہانت پر خطاب کرتے ہوئے میلانیا ٹرمپ نے کہا کہ آج لوگ ایک غیر معمولی دور سے گزر رہے ہیں جہاں ٹیکنالوجی زندگی کے ہر شعبے میں نئی جہتیں متعارف کرا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں خودکار گاڑیاں سڑکوں پر رواں دواں ہیں، آپریشن تھیٹروں میں روبوٹ مستحکم ہاتھوں سے آلات سنبھال رہے ہیں، اور ڈرونز جنگ کے مستقبل کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ ان تمام ترقیوں کی جڑ مصنوعی ذہانت ہے جو اب کسی سائنس فکشن کا حصہ نہیں رہی بلکہ عملی حقیقت بن چکی ہے۔
میلانیا ٹرمپ نے کہا کہ روبوٹکس کی ابتدائی ایجادات، کارخانوں کی خودکار مشینری اور خودکار گاڑیاں نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے ممکن ہوئیں اور اب مصنوعی ذہانت اس تمام ارتقا کی بنیاد ہے۔
امریکی خاتون اول کا کہنا تھا کہ ماہرین نہ صرف اس ٹیکنالوجی کی رفتار کو سمجھیں بلکہ اس کی سمت کو درست رکھنے کی بھی بھرپور کوشش کریں۔وہ اس نئی ایجاد کے ساتھ ایسا برتاؤ کریں جیسا وہ اپنے بچوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کی رہنمائی ہوشیاری، احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ کرنی چاہیے تاکہ اس کی ترقی معاشرے کے لیے مثبت ثابت ہو۔