سینئر اداکار ہمایوں سعید نے کہا ہے کہ زندگی میں بہت مشکل وقت دیکھا، اپنے بھائی کے مفت علاج کے لیے مختلف اسپتالوں کے چکر لگاتا تھا۔
یوٹیوب چینل ’فوشیا میگزین‘ کو انٹرویو میں ہمایوں سعید نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کامیابی کے لئے بہت محنت کی۔ وہ صرف سترہ یا اٹھارہ سال کے تھے، کہ ان کے والد کا کاروبار ختم ہو گیا۔ ان کا بھائی ان سے صرف دو سال چھوٹا تھا اونچائی سے گر کر ریڑھ کی ہڈی کے شدید نقصان کا شکار ہو گیا۔
ہمایوں سعید نے کہا کہ اس وقت انہوں نے ہر ممکن کام کیا، ٹیوشن پڑھانے کے ساتھ ایک فیکٹری میں بھی کام کیا۔ وہ اپنے بھائی کو مختلف اسپتال لے جاتے تاکہ بھائی کا مفت علاج حاصل ہو سکے اور اسپتال کے لوگوں سے دوستی بھی کرتے تاکہ بھائی کا علاج جاری رہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ آج بھی وہی ہمایوں سعید ہیں جو 35 سال پہلے تھے، وہ آج بھی ویسے ہی کھڑے ہیں اور جوانی کا وہ حصّہ ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گا۔
ہمایوں سعید نےکہا کہ وہ آج بھی عاجز ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ وہ کچھ بھی نہیں تھے اور اللہ ہی نے انہیں وہاں پہنچایا جہاں وہ آج ہیں۔ آج بھی ہر کامیابی پر اپنے گھر میں قرآن خوانی کا اہتمام کرتے ہیں۔