چینی ماہرین نے ایسا اے آئی نظام بنایا ہے جو سرجیکل روبوٹک ہاتھ کو کنٹرول کر سکتا ہے۔
چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ (سی یو ایچ کے) کی ریسرچ ٹیم نے میڈیکل ٹیکنالوجی میں ایک بڑا قدم بڑھایا ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کا ایسا سسٹم تخلیق کیا ہے جو سرجیکل روبوٹک آرم کو خود کنٹرول کر سکتا ہے اور آپریشن تھیٹر میں سرجن کے “تیسرے ہاتھ” جیسا کام کرتا ہے۔
سی یو ایچ کے کے بلاگ کے مطابق یہ سسٹم عضلات کو ہٹانا، کٹ لگانا اور خون کی شریانوں کو جوڑنے جیسے سرجری کے عمومی کام خود کر سکتا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ یہ سسٹم صرف کیمروں سے آنے والی ریئل ٹائم امیجز کے بنیاد پر کام کرتا ہے اور اس میں کسی اضافی سینسر کی ضرورت نہیں پڑتی۔
سسٹم بنانے والی ٹیم نے اس کا تجربہ ایک جانور پکے آپرریشن کے ذریعے کیا اور یہ کامیاب رہا۔ یہ دنیا کا پہلا ملٹی ٹاسک آٹومیشن ٹیسٹ تھا جو کامیاب رہا۔
سائنس ڈاٹ او آر جی میں شائع آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ سرجیکل ایمبیڈڈ انٹیلیجنس فریم ورک میں ایڈوانس بصری بنیاد ماڈل، ری انفورسمنٹ لرننگ اور بصری کنٹرول ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس سے یہ سرجیکل ٹاسک کو تیزی اور درستگی سے خودکار کر پاتا ہے۔ اس کی وژن بیسڈ پرسیپشن صلاحیت سرجیکل منظر کو پہچاننے اور گہرائی سمجھنے میں مدد کرتی ہے۔