اہم ترین

وزیراعظم کا اقوام متحدہ سے خطاب: بھارت کو مذاکرات کی پیش کش

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل پر انڈیا کے ساتھ جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ آج سے قبل دنیا کی صورت حال اتنی پچیدہ نہیں ہوئی، تنازعات شدت اختیار کر چکے ہیں، ڈس انفارمیشن اور فیک نیوز اعتماد کو مجروح کر رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیاں ہماری بقا اور پاکستان جیسے ممالک کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔ کثیرالجہتی اب انتخاب نہیں ضرورت بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس اسی مقام پر میں نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان کسی بھی بیرونی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دے گا۔ میرے وہ الفاظ سچ ثابت ہوئے۔ مئی میں میرے ملک کو ہماری مشرقی سرحد سے بلااشتعال جارحیت کا سامنا کرنا پڑا۔ دشمن تکبر کا لبادہ اوڑھے حملہ آور ہوا لیکن ہم نے اسے شرمندہ کر کے شکست فاش دے کر واپس بھیجا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈیا نے پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا بلکہ اس انسانی المیے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، اور ہمارے شہری علاقوں پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ ہماری سرحدوں کی سالمیت اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی گئی، جس کے بعد پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنا حق دفاع استعمال کیا۔ اور انڈیا کے سات جنگی طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ جنگ میں واضح برتری ہوتے ہوئے بھی پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعاون سے ہونے والے سیزفائر پر رضامندی ظاہر کی۔ ہم اس مشکل وقت میں ہماری سفارتی حمایت پر اپنے دوستوں چین، سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، قطر، ایران، متحدہ عرب امارات اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے جنگ جیت لی ہے، اب ہم اپنے خطے میں امن جیتنے کے خواہاں ہیں۔ اور اس اسمبلی کے سامنے یہ میری سنجیدہ اور مخلص پیشکش ہے کہ پاکستان انڈیا کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

پاکستان