وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئےکہا ہے کہ آپ سندھ میں کوئی کام کریں تو مریم کو خوشی ہوتی ہے مگر کوئی کام کرو تو سہی۔
فیصل آباد میں ای بس پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ پنجاب پر انگلی اٹھانے والوں کی انگلی توڑ دوں گی۔ پہلے میں بہت چپ رہی۔ پہلے بجلی کے بلوں پر اعتراض کیا۔ نہروں کا مسئلہ بنایا۔ اور اب سیلاب زدگان کی مدد کو مسئلہ بنا رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ جب میں نے پنجاب کے عوام کو بجلی کے بلوں میں 50 ارب روپے کا ریلیف دیا تو آئی ایم ایف کو جا کر میری شکایتیں لگا رہے تھے۔پنجاب کا اپنا پانی ہے جو پنجاب کے کسانوں کی امانت ہے۔ اگر میں وہاں پر نہریں نکالنا چاہوں تو آپ کو کیا اعتراض ہے۔ کبھی پنجاب نے کہا کہ فلاں صوبہ یہ نہ کرے اور فلاں صوبہ یہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں کو اپنی آبادی کے مطابق ایک جیسا پیسہ اور حصہ ملتا ہے ۔ اول تو وہاں کے لوگوں کو کچھ ملتا نہیں ہے اور اگر ملتا ہے تو پنجاب کے عوام خوش ہوتے ہیں کیونکہ ہم پہلے پاکستانی اور پھر پنجابی، سندھی، بلوچی یا خیبر پختونخوا کے لوگ ہیں۔اور پنجاب پر بات کرنے کے بجائے خود بھی عوام کی خدمت کرنے کی کوشش کریں۔