ایک حالیہ طبی تحقیق کے مطابق حمل کے دوران دل کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، جو نا صرف پہلے سے دل کے مریضوں کو بلکہ صحت مند خواتین کو بھی متاثر کر رہا ہے۔
سرکولیشن نامی طبی جریدے میں شائع اس تحقیق میں 2001 سے 2019 کے دوران نیو انگلینڈ میں 56 ہزار سے زائد حمل کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔
نتائج کے مطابق 15 فیصد حاملہ خواتین میں دل کا دورہ، فالج، دل کی کمزوری، خون کے لوتھڑے اور ہائی بلڈ پریشر جیسے مسائل پائے گئے۔
تحقیق کی سربراہی میساچوسٹس جنرل اسپتال کی کارڈیولوجسٹ ڈاکٹر ایملی لاو نے کی۔ ان کے مطابق حمل سے پہلے، دوران حمل اور زچگی کے بعد کا وقت خواتین کی دل کی صحت بہتر بنانے کا اہم موق ہے۔
دل کی پیچیدگیاں اب زچگی کے دوران اموات کی سب سے بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ اگرچہ سب سے زیادہ خطرہ پہلے سے دل کی مریض خواتین میں دیکھا گیا، تاہم تمام عمر کی خواتین اور صحت مند خواتین میں بھی یہ مسائل بڑھے ہیں۔
تحقیق کے دوران 2001 سے 2019 کے دوران موٹاپے کے معاملات 2 فیصد سے بڑھ کر 16 فیصد ، ہائی بلڈ پریشر 3فیصد سے بڑھ 12، کولیسٹرول بڑھنے کی شرح 3 سے بڑھ کر 10 فیصد جب کہ ذیابیطس کا شکار ہونے کا رجحان ایک فیصد سے بڑھ کر 3 فیصد ہوگیا ۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر اسٹیسی روزن کے مطابق ان بیماریوں کے خطرات کو پرہیز یا علاج سے ختم کیا جاسکتا ہےلیکن خواتین کو ان کا علم ہی نہیں ہوتا۔ اس لئے خواتین حمل سے قبل معالج سے رجوع کریں، حمل کے دوران صحت کا خیال رکھیں اور زچگی کے بعد بھی طبی معاملات پر دھیان رکھیں۔