ناسا کے قائم مقام ایڈمنسٹریٹر اور امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹ، شان ڈفی نے ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی چاند مشن کے حوالے سے پیچھے ہے، اس لئے اس منصوبے کے حوالے سے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے گی تاکہ امریکا اپنے طے کئے گئے ہدف کے مطابق 2028 تک دوبارہ چاند پر پہنچ سکے۔
امریکی ٹی وی سی این بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں شان ڈفی نے کہا کہ اسپیس ایکس کے پاس آرٹیمس 3 کا کنٹریکٹ تھا، مسئلہ یہ ہے کہ وہ وقت پر کام مکمل نہیں کر سکے۔ وہ اپنی ڈیڈ لائنز آگے بڑھاتے جا رہے ہیں، جبکہ ہم چین کے ساتھ خلائی دوڑ میں ہیں۔ ہماری خواہش ہے موجودہ صدارتی مدت میں ہی چاند پر پہنچا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئیے وہ اسپیس ایکس سے معاہدے کو ختم کررہے ہیں تاکہ اسپیس ایکس کے ساتھ بلیو اوریجن جیسی دیگر کمپنیاں بھی اس دوڑ میں شامل ہوں۔ جو بھی کمپنی ہمیں پہلے چاند تک پہنچا سکے گی، ہم وہی راستہ اختیار کریں گے۔
ایمیزون کے بانی جیف بیزوس کی کمپنی بلیو اوریجن پہلے ہی آرٹیمس 5 مشن کے لیے اپنا بلو مون مارک 2 لینڈر تیار کرنے کے کنٹریکٹ پر کام کر رہی ہے، تاہم وہ تاحال کوئی قابلِ استعمال پے لوڈ زمین کے مدار میں بھیجنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
اس پر اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا کہ بلیو اوریجن نے آج تک کوئی پے لوڈ مدار میں نہیں بھیجا چاند تو بہت دور کی بات ہے۔
شان ڈفی کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے آغاز میں آرٹیمس 2 مشن سے چار خلابازوں کو چاند کے گرد بھیجا جائے گا۔ البتہ 2028 میں آرٹیمس 3میں چاند پر لینڈنگ ہونی ہے حالانکہ پہلے یہ 2027 میں طے تھی۔
اسپیس ایکس اب تک اپنا اسٹارشپ راکٹ گیارہ بار لانچ کر چکی ہے، جن میں سے حالیہ لانچ گزشتہ ہفتے ہوا۔ ان میں سے اب تک چھ مشنز کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، جبکہ پانچ ناکام رہے ہیں۔
شان ڈفی نے اگرچہ اسپیس ایکس پر تنقید کی، لیکن فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اسے ایک حیرت انگیز کمپنی بھی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ (اسپیس ایکس) شاندار کام کرتے ہیں، لیکن فی الحال شیڈول سے پیچھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک نئی خلائی دوڑ کا آغاز کر رہے ہیں ۔ امریکی کمپنیوں کے درمیان یہ مقابلہ ہوگا کہ کون ہمیں پہلے چاند تک پہنچا سکتا ہے۔
ایلون مسک نے اس پر جواب دیا ہے کہ کہ اسپیس ایکس باقی خلائی صنعت کی نسبت بجلی کی رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے۔ میری بات یاد رکھنا کہ اسٹار شپ ہی چاند مشن مکمل کرے گا۔