پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سازش کے تحت پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور عوام کا حق چھین کر ایک کٹھ پتلی وزیرِاعظم مسلط کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک نہیں بلکہ دو مرتبہ آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، جس کا نقصان نہ صرف سیاسی نظام بلکہ کشمیر کے عوام کو بھی بھگتنا پڑا۔
مظفرآباد میں وزیراعظم آزاد کشمیر کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی میں کیے گئے فیصلوں نے آزاد کشمیر کی سیاست میں ایک بڑا خلا پیدا کر دیا، جس کے اثرات آج بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دورِ حکومت میں آزاد کشمیر سے متعلق فیصلہ تو مان لیا گیا تھا، لیکن دل اس فیصلے کے ساتھ نہیں تھا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام سے کیے گئے وعدوں پر اب عمل کرنا پڑے گا، کیونکہ جو سیاسی منشور کشمیری عوام کا ہے وہ کسی اور جماعت کے پاس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل راٹھور نے جو وعدے عوام سے کیے ہیں وہ دراصل ان کی امانت ہیں اور پیپلز پارٹی انہیں پورا کرنے کی مکمل ذمہ داری لے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ؎ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے بعد یہ سمجھا جاتا تھا کہ پیپلز پارٹی ختم ہو جائے گی، لیکن تاریخ نے ثابت کیا کہ بھٹو ازم کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ہم عوام کے درمیان بیٹھ کر آزاد کشمیر کے مسائل حل کریں گے، بند کمروں میں بیٹھ کر سیاست نہیں چلے گی ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی موجودہ چھ ماہ کی حکومت ایک امتحان ہے، لیکن ہم اس آزمائش میں پورا اتریں گے۔ پاکستان نے میدانِ جنگ میں بھارت کو شکست دی، اور حق کے معرکے میں بھی بھارت کو عبرتناک شکست ہوئی۔ ان کے مطابق بھارت جنگ میں بھی ہارا تھا اور کشمیر سے متعلق اپنی سازشوں میں بھی ہارے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کارکنوں اور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جس منشور پر ووٹ دیا ہے، پیپلز پارٹی اس پر مکمل طور پر عمل کرے گی، اور کشمیر کی آواز بن کر اپنا وعدہ پورا کرے گی۔









