اہم ترین

اٹھارویں ترمیم سے کھیل کا سوچنے والےآگ سے کھیل رہے ہیں: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جو لوگ 18ویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ یا ایسے کسی معاملے کے ساتھ کھیلنے کا سوچ رہے ہیں، وہ دراصل آگ سے کھیل رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے 58ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ 1973 کا متفقہ آئین قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا تاریخی کارنامہ ہے، جس کی بحالی کیلئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے طویل جدوجہد کی جبکہ 18ویں ترمیم کی صورت میں صدر آصف علی زرداری نے صوبائی خودمختاری اور جمہوریت کو حقیقی طاقت دی۔ ‏آج بھی ہر آئینی ماہر مانتا ہے کہ 1973 کے آئین کے بعد سب سے بڑی متفقہ آئینی ترمیم، اٹھارویں ترمیم ہے.

مسلم لیگ ن انتظامی نظام کی بحالی کے ساتھ ساتھ تعلیم اور آبادی کنٹرول جیسے شعبے، جو 18ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو منتقل ہو چکے تھے، دوبارہ مرکز کے ماتحت لانا چاہتی تھی . انھوں نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے صوبوں کے مالی حقوق میں تبدیلیاں تجویز کی تھیں مگر پیپلز پارٹی نے ان کی مخالفت کی، جس کے باعث وہ تجاویز حالیہ 27ویں آئینی ترمیم کے حتمی مسودے کا حصہ نہ بن سکیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا آئین سازی صرف پارلیمان کا حق ہے، کسی اور ادارے کا نہیں۔ جو فیصلہ عوام کے منتخب نمائندے اکثریت سے کریں گے، وہی پارلیمان کا فیصلہ ہوگا۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمان کے اختیار اور عوامی فیصلے کے دفاع کیلئے ہر میدان میں موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم محب وطن اور وفاق پرست پاکستانی ہیں۔ ہم ہر اس فیصلے کا ساتھ دے سکتے ہیں جو پاکستان اور وفاقیِ پاکستان کو مضبوط بنائے جو عوام کو معاشی طور پر مضبوط بنائے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کبھی بھی ایسے کسی فیصلے کی حمایت نہیں کرسکتی جس سے وفاق کمزور ہو یا کسی بھی طرح صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جائے۔

پاکستان