پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ خان کو اب ایک ہی صفحے کی سیاست گلے پڑ گئی ہے۔
پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو اپنے منشور پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ دوسرے کہتے ہیں کہ وہ اپنی کارکردگی پر الیکشن لڑ رہے ہیں، لیکن سچی بات یہ ہے کہ وہ ہماری کارکردگی پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست سے معاشرے میں بحران پیدا ہوا، پیپلز پارٹی انتقام اور نفرت کی سیاست نہیں کرے گی اور سب کو ساتھ لے کر چلے گی پرانے سیاستدان پاکستان کو نوے کی دہائی میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں تمام جماعتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ آج جو بھی کروا رہے ہو، یہ کل آپ کے ساتھ ہی ہوگا۔ایک جماعت کی سیاست ہی یہ ہوتی تھی کہ عورت کی حکمرانی نامنظور۔ جو ذوالفقار بھٹو کی بیٹی کے ساتھ ظلم کرتے تھے انہیں اپنی بیٹی کے ساتھ وہی کچھ ہوتے دیکھنا پڑا۔ یہی مکافات عمل ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مخالفین کی بہن بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا بے نظیر کی سیاست نہیں۔ ہم خان صاحب کو بھی سمجھاتے رہے کہ انتقام کی سیاست نہ کرو، نفرت کی سیاست نہ کرو۔ وہ کہتے تھے کہ میں سب کو جیل میں ڈال دوں گا۔ اب خود جیل میں ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم کہتے رہے کہ اسمبلی سے استعفی نہ دو، صوبائی حکومت نہ چھوڑو، لیکن انہوں نے اسے سرپرائز کہہ کر وہ سب کچھ کر دیا۔ خان صاحب اب سرپرائز کیسا لگا؟ اب ایک ہی صفحے کی سیاست گلے پڑ گئی ہے۔