اہم ترین

جعلی ویڈیوز کے خلاف دنیا کی 20 ٹیک کمپنیاں متحد، واٹس ایپ نمبر جاری ہوگا

دنیا بھر میں گزشتہ کئی ماہ سے مصنوعی ذہانت (AI) کا چرچا ہے۔ AI دنیا بھر میں لوگوں کے بہت سے مشکل کاموں کو آسان بنا رہا ہے، لیکن اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں، جن کا فائدہ سائبر مجرم اٹھاتے ہیں۔ اسے ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا نام دیا جاتا ہے۔۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر کی 20 سے زیادہ ٹیک کمپنیاں مل کر کام کر رہی ہیں۔

دنیا بھر میں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کے ہزاروں معاملات سامنے آچکے ہیں۔

بھارت میں بھی اینیمل اور پشپا جیسی بلاک بسٹر فلموں میں کام کرنے والی اداکارہ رشمیکا مندھانا کی جعلی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ فحش حالت میں نظر آئیں۔ ان کے علاوہ بھارت کے عظیم سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر کی ایک ڈیپ فیک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں ان کی تصویر اور آواز کو ہوا باز کمپنی کی تشہیر کے لئے استعمال کیا گیا تھا۔۔

سچن کے بعد حال ہی میں ویرات کوہلی کی ایک ڈیپ فیک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ سٹہ بازی کے پلیٹ فارم کی تشہیر کررہے ہیں۔

اس صورت حال سے بچنے کے لیے دنیا بھر کے کئی ممالک کی حکومتوں اور ٹیک کمپنیوں نے ایکشن لینا شروع کر دیا ہے۔ ڈیپ فیک سے نمٹنے کے لیے میٹا نے مس انفورمیشن کومبیٹ الائنس (MCA ) نامی ایک اتحاد بنایا ہے جس میں دنیا بھر کی 20 صف اول کی ٹیک کمپنیاں شامل ہیں۔

ایم سی اے کی جانب سے دنیا بھر میں ڈیپ فیک ٹکنالوجی کے ذریعے بنائی اور پھیلائی جانے والی جعلی ویڈیوز اور پوسٹس کو روکنے کے لیے خصوصی واٹس ایپ ہیلپ لائن نمبر جاری کئے جائیں گے لیکن یہ عمل بتدریج ہوگا۔

ایم سی اے کے مطابق وہ ایسی ویڈیوز پر پابندی لگانے کے لیے ایک ڈیپ فیک تجزیہ یونٹ بنائیں گے، جو حقائق کی جانچ کرنے والے اراکین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ وہ رپورٹ کردہ ہر پیغام اور مواد کو دیکھ سکیں گے۔

اگر رپورٹ شدہ ویڈیوز میں سے کسی میں AI سے تیار کردہ مواد یا افواہ پھیلانے والے پیغامات پائے جاتے ہیں تو انہیں فوری طور پر انٹرنیٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔ ایسے جعلی پیغامات کو بھی انٹرنیٹ سے ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔

پاکستان