بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں کہا ہے کہ ان کا ادارہ کسی بھی ملک کے اندرونی سیاسی معاملات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتا ہے۔۔
چند روز قبل عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت پاکستان کے ساتھ کوئی بھی نیا مالیاتی پروگرام شروع کرنے سے قبل مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے۔۔
آئی ایم ایف کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولی کوزیک نے کہا کہ ادارے کی توجہ فی الحال موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام کی تکمیل پر ہے، جو اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے۔
جولی کوزیک کا کہنا تھا کہ نگراں دور حکومت ۤمیں معاشی استحکام کو برقرار رکھنے اور افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت مالیاتی پالیسی اپنائی گئی۔ اس کے علاوہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے مثبت کوششیں بھی کی گئیں
کمیونیکیشن ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ ہم معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ پالیسیوں پر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ آئی ایم ایف پاکستان میں نئی کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد اسٹینڈ بائی معاہدے کے دوسرے جائزے کے لیے مشن بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کے اندرونی سیاسی معاملات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہیں۔۔ کسی ملک میں معاشی ترقی کے لیے ادارہ جاتی ماحول ٹھیک کرنے کی اہمیت ہوتی ہے۔ نئی حکومت کے قیام کے بعد آئی ایم ایف پاکستان اپنا مشن بھیجنے کو تیار ہے۔