اہم ترین

امریکا میں جھیل سے غوطہ خور کو 200 ایپل گھڑیاں مل گئیں

تصور کریں کہ اگر آپ کسی جھیل میں اتریں اور آپ کو 200 آئی واچز گھڑیاں مل جائیں جن کی قیمت لاکھوں میں ہے تو آپ کو کیسا لگے گا؟ ۔ ایک امریکی غوطہ خور کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔

امریکی نیوز وی سائیٹ کے مطاقب امریکی ریاست الینوائے کے گاؤں پورٹ بیرنگٹن کا رہائشی ڈیرک لینگوس پیشے کے اعتبار سے غوطہ خور ہے۔ وہ چین او لیک نامی جھیل میں کئی میٹر گہرے پانی میں جاکر لوگوں کی کھوئی چیزیں تلاش کرکے ان کے مالک تک پہنچاتا ہے۔

ایک دن ڈیرک جھیل مین اترا ہوا تھا کہ اس کے پاس موجود میٹل ڈیٹیکٹر نے اسے کسی چیز کی موجودگی کے سگنل دیئے۔ وہ سگنل کے سہارے وہاں پہنچا تو دیکھا کہ ایک آئی واج پڑی ہے۔

اس نے تلاش کا عمل جاری رکھا اور 200 کے قریب آئی واچز سمیت کئی دیگر قیمتی سامان ڈھونڈا نکلا۔

ڈیرک کا کہنا ہے کہ اس جھیل پر ہر سال ہزاروں لوگ نہانے اور مچھلیاں پکڑنے آتے ہیں۔ بعض اوقات لوگ اپنی کھوئی چیز ڈھونڈنے کے لیے اس کی خدمات معاوضے کے عوض حاصل کرتے ہیں۔ تاہم کئی گھڑیاں ایسی ہیں جن کے مالکان کا آج تک پتہ نہیں چل سکا۔

امریکی غوطہ خور نے بتایا کہ اس جھیل کی گہرائی میں انہیں نا صرف اسمارٹ گھڑیاں بلکہ انگوٹھی اور دیگر بہت سی قیمتی چیزیں بھی ملی ہیں۔ہم ان گھڑیوں کو ان کے مالکان کو واپس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پاکستان