پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر محمد تنویر خان نے انسانی آنتوں میں جراثیم کی مدد سے شوگر کے مرض میں مبتلا ہونے سے بچا جاسکتا ہے۔۔ ان کا یہ تحقیقی مقالہ معروف سائنسی جریدے ’نیچر‘ میں شائع ہوا ہے۔۔
جرمن ویب سائیٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق کراچی یونیورسٹی سے مائیکرو بیالوجی میں ماسٹرز اور نیدرلینڈز سے پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر تنویر خان اس وقت سویڈن کی گوتھن برگ یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔
سائنسی جریدے ‘نیچر‘ میں شائع ہونے والی ان کی تحقیقی رپورٹ میں شواہد کی مدد سے بتایا گیا ہے کہ آنتوں میں موجود جراثیم ہماری صحت پر اثر انداز ہونے کی حیران کن صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان جراثیموں میں ہونے والی تبدیلیاں نہ صرف بیماریوں کی پیشگی اطلاع دے سکتی ہیں بلکہ ان کی شدت پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
اس تحقیقی مقالے کے مطابق ذیابیطس سے قبل کچھ خاص قسم کے جراثیم جسم میں کم یا ختم ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹر تنویر خان کی ٹیم نے ان جراثیموں کو پیدا کرنے اور محفوظ بنانے کا طریقہ وضع کیا ہے۔ یہ طریقہ ابھی پچاس افراد پر استعمال کیا گیا ہے اور اس کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔
ڈاکٹر تنویر خان نے اپنی تحقیق کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آنتوں میں موجود جراثیموں کی تعداد ہمارے جسم کے خلیوں کی مجموعی تعداد سے بھی دس گنا زیادہ ہوتی ہے۔ایک عام انسان دن میں تقریباً آدھا کلو فضلہ خارج کرتا ہے، جس کا نصف وزن ان ہی جراثیموں پر مشتمل ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنتوں کو 60 فیصد توانائی، وٹامنز، ہارمونز اور دیگر کیمیائی اجزاء یہی جراثیم مہیاں کرتے ہیں۔ اکثر اوقات اینٹی بائیوٹک کا استعمال ان اچھے جراثیموں کی اکثریت کو مار دیتا ہے۔