پاکستان سپر لیگ 9 کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے آخری گیند پر ملتان سلطانز کو ہراکر فائنل جیت لیا۔۔
کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ ایرینا میں کھیلے گئے فائنل میچ میں ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے۔
اسلام آباد نے 20ویں اوورز کی آخری گیند پر ہدف مکمل کرکے پی ایس ایل کا ٹاتءل؛ تیسری مرتبہ اپنے نام کیا۔۔
5 وکٹیں اور 19 رنز بنانے والے عماد وسیم کو ان کی بہترین کاکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
ملتان سلطانز کی انننگز
ملتان سلطانز کی پہلی دو وکٹیں 14 کے مجموعے پر ہی گر گئی تھیں، تاہم محمد رضوان اور عثمان خان نے 53 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر ٹیم کو مشکلات کے بھنور سے نکالا۔
رضوان 26 رنز بنا کر پویلین لوٹے، تاہم انکے بعد آنے والے کھلاڑی خاطر خواہ اننگز نہ کھیل سکے تاہم عثمان خان کی 57 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز نے اپنی ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھانے میں مدد کی۔
پہلی بار ملتان سلطانز اتنے دباؤ میں دکھائی دیے کہ صرف 114 کے مجموعی سکور پر اس کی پانچ وکٹیں گر چکی تھیں اور اننگز کے 16 اوور نکل چکے تھے۔
افتخار احمد نے صرف 20 گیندوں پر تین چھکے اور تین چوکے لگا کر 32 رنز کی اننگز کھیلی۔ سلطانز کا ٹوٹل 9 وکٹوں پر 159 رنز تک پہنچا دیا۔
اسلام آباد کی بیٹنگ
ہدف کے تعاقب کے آغاز میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کولن منرو اور مارٹن گپٹل نے پراعتماد اور تیز کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ٹیم کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب کولن منرو 17 رنز بنا کر خوشدل شاہ کی گیند پر افتخار احمد کو کیچ تھما بیٹھے۔
ون ڈاؤن آنے والے آغا سلمان اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور خوشدل شاہ کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ ہو جانے سے پویلین لوٹے۔ کپتان شاداب خان آٹھ گیندوں پر صرف چار رنز بنا افتخار احمد کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے۔
مارٹن گپٹل اور اعظم خان نے ٹیم کو سہارا دیا۔ کیوی بیٹر نے 50 جب کہ اعظم خان 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جس کے بعد فہیم اشرف اور حیدر علی بھی کوئی کمال نہ دکھاسکے۔
آخری اوورز میں عماد وسیم اور نسیم شاہ کی عمدہ پارٹنر شپ نے اسلام آباد کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ دونوں نے 16 گیندوں پر 30 رنز جوڑے۔ آخری اوور کی آخری گیند پر اسلام آباد کو ایک رن درکار تھا۔ جسے حنین شاہ نے چوکا لگا کر حاصل کرلیا۔