سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں زہر دیا گیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کے دوران عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے مکالمہ کے دوران کہا کہ بشری بی بی کی جلد اور زبان پر نشانات ہیں۔ انہیں زہر دیا گیا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمیں شک ہے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے، مجھے پتہ ہے اس کے پیچھے کون ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بشری بی بی کا معائنہ ایک جونیئر ڈاکٹر سے کروایا گیا جس پر ہمیں اعتبار نہیں۔ ان کا طبی معائنہ شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹر عاصم یونس سے کرایا جائے۔اس کے علاوہ زہر دیے جانے کے معاملے پر انکوائری بھی کروائی جائے۔
عدالت نے عمران خان کو بشری بی بی کے طبی معائنے سے متعلق تفصیلی درخواست دینے کی ہدایت کردی۔
بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھے ججز نے جو خط لکھا یہ سب کو پتہ ہے کہ جب سے رجیم چینج ہوئی یہ بات تب سے چل رہی ہے اور تمام ججز پیغام دیتے ہیں کہ وہ بے بس ہیں۔ولیس بھی کہتی ہے کہ ہم پر دباؤ ہے جیل کو بھی آئی ایس آئی کنٹرول کر رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دوران عدت نکاح کا کیس سننے والے جج قدرت اللہ نے وکلا کو بتایا کہ جب تک فیصلہ نہ سناؤں بیٹے کا ولیمہ نہیں کر سکتا۔ سائفر کیس میں میرا بیان ریکارڈ ہو رہا تھا، جج 10 منٹ کیلئے باہر گئے اور واپس آتے ہی فیصلہ سنا دیا۔ سارے ججز باہر سے کنٹرول ہو رہے تھے۔اقتدار میں بیٹھے لوگ ایجنسیوں کے بغیر ایک قدم بھی نہیں اٹھا سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری بیوی کے ساتھ جو کیا گیا وہ خطرناک ہے۔مجھے ڈرانے کے لیے بشری بی بی کو زہر دیا گیا۔انہیں زہر دیا جائے گا تو کیا میں خاموش بیٹھوں گا۔