اہم ترین

فحش اور اسلام مخالف مواد کے ساڑھے 12 لاکھ یو آر ایل بلاک کئے:پی ٹی اے

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ شکایات پر ملک میں فحش اور اسلام مخالف ویب سائیٹس کے ساڑھے 12 لاکھ لنکس بلاک کئے گئے۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے فحش اور غیر اخلاقی مواد والی ویب سائیٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

پی ٹی اے کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ ادارے کے پاس تقریباً 13 لاکھ 40 ہزار ویب ایڈریسز کا ریکارڈ موجود ہے۔ شکایات پر تحقیق کے بعد 12 لاکھ 53 ہزار 522 ویب ایڈریس بلاک کئے گئے۔

9 لاکھ 88 ہزار 659 کو غیراخلاقی مواد ، 90 ہزار 980 کو اسلام مخالف مواد، 84 ہزار 130 کو قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مواد، 52 ہزار 787 ویب سائٹس کو فرقہ وارانہ نفرت کا پرچار کرنے، 10 ہزار 363 کو ہتک عزت ، 10 ہزار 252 کو پراکسی، 9 ہزار 366 کو دیگر وجوہات اور 6 ہزار 985 ویب سائٹس کو توہین عدالت مواد شائع کرنے پر بلاک کیا گیا ہے۔

بلاک شدہ مواد میں ایک لاکھ 39 ہزار 415 فیس بُک لنکس، 98 ہزار 597 ٹک ٹاک، 50 ہزار 975 یوٹیوب، 18 ہزار 123 انسٹاگرام، 5 ہزار 184 اسنیک ویڈیو، 4 ہزار 285 بیگو اور لینکی، ڈیلی موشن کے 550 جبکہ 8 لاکھ 87 ہزار 495 دیگر پلیٹ فارمز کے لنکس شامل ہیں۔

ریگولیٹر نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا کہ 16 ہزار 122 یو آر ایلز کو بلاک کرنے کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

پاکستان