امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے بیان کے بعد ایران نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل اپنی غیر قانونی جارحیت بند کر دیتا ہے تو ایران کا بھی ردعمل جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
عراقچی نے کہا کہ ابھی تک جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ اسرائیل کو اپنی کارروائیاں روک دینی چاہیں۔ایران نے بارہا واضح کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ شروع کی ہے، ہم نے نہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے بارے میں حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ کا بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی صدر دونلڈ ٹرمہ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران ’تقریباً ایک ہی وقت میں‘ ان کے پاس آئے اور کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ اسی لمحے مجھے احساس ہوا کہ فیصلہ کن گھڑی آ چکی ہے۔ اس میں اصل فتح ساری دنیا اور مشرقِ وسطیٰ کی ہوئی ہے۔ دونوں ممالک اپنے مستقبل میں بے پناہ محبت، امن اور خوشحالی دیکھیں گے۔