پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حالیہ جنگ میں پاکستان کو چین کی طرف سے ’لائیو ان پٹس‘ ملنے کے بھارتی دعوؤں کی تردید کردی۔
گزشتہ دنوں انڈین فوج کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے کہا تھا کہ چین نے مئی میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی جنگ کے دوران اسلام آباد کو انڈیا کے اہم ٹھکانوں کے بارے میں ’لائیو اِن پُٹس‘ (لمحہ بہ لمحہ معلومات) فراہم کیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) اسلام آباد میں نیشنل سکیورٹی اور وار کورس کے گریجویٹنگ افسران سے خطاب کے دوران فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت کاخالصتاً دوطرفہ فوجی تنازع میں دیگر ریاستوں کو شریک قرار دینا کیمپ سیاست کا ناقص ہتھکنڈہ ہے۔ جس کا مقصد صرف اس تاثر کو قائم رکھنا ہے کہ بھارت ایک بڑے جیو پولیٹیکل مقابلے کا فائدہ اٹھانے والا ’نیٹ سکیورٹی پرووائیڈر‘ ہے۔ حقیقت یہ ہےکہ خطے کے ممالک اس کی انتہا پسند ہندوتوا نظریے اور بالادستی پر مبنی سوچ سے بیزار ہو چکے ہیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ انڈیا کی ’آپریشن سندور‘ کے دوران اپنے اعلان کردہ عسکری مقاصد حاصل کرنے میں ناکامی اور اس کے بعد اس کمی کو پیچیدہ دلائل سے جواز دینے کی کوشش، اس کی آپریشنل تیاری اور اسٹریٹجک دور اندیشی کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کامیاب ’آپریشن بنیان مرصوص‘ میں بیرونی مدد کے الزامات ’غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے منافی ہیں اور یہ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ انڈیا دہائیوں پر محیط پاکستان کی اسٹریٹجک بصیرت، مقامی صلاحیتوں اور ادارہ جاتی استقامت کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ ملک کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی مہم جوئی، کوششوں یا علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کا کسی رکاوٹ یا روک ٹوک کے بغیر فوری اور پرعزم جواب دیا جائے گا۔