اہم ترین

غزہ میں انسانی بحران: 100سے زائدبین الاقوامی تنظیموں نے خطرے کی گھنٹی بجادی

غزہ میں انسانی بحران اپنی آخری حدوں کو چھو رہا ہے۔ ایسے میں 100سے زائد بین الاقوامی سماجی تنظیموں نے مقبوضہ علاقے میں غذائی قلت کے باعث خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنظیم ایم ایس ایف اور آکسفام جیسی 100 سے زائد بین القوامی سماجی تنظیموں نے کہا ہے کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر غذائی قلت کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور لاکھوں لوگ بھوک سے مرنے کی دہلیز پر پہنچ گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ بچوں اور بزرگوں میں شدید غذائی کمی کی شرح بلندترین سطحپرہے۔ اسہال جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بازار خالی ہیں، کچرا جمع ہو رہا ہے، اور بالغ افراد بھوک اور پانی کی کمی کی وجہ سے سڑکوں پر گر رہے ہیں۔

سماجی تنظیموں نے کہا ہےکہ غزہ میں ہرروز اوسطاً صرف 28 ٹرک پر مشتمل سامان منتقل ہورہا ہے۔ جو 20 لاکھ سے زائد لوگوں کے لیے ناکافی ہے، لاکھوں لوگوں تک کئی ہفتوں سے امدادی سامان نہیں پہنچ سکا۔

دوسری جانب ہلال احمر نے بھوک سے ہونے والی اموات میں اضافے کو دیکھتے ہوئے صورت حال زمید گھمبیت ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی ترجمان نیبل فارسخ نے کہا کہ علاقے کے لوگ بدترین انسانی المیےکا سامنا کر رہے ہیں اور صورتحال مسلسل بگڑ ہی رہی ہے۔

نیبل فارسخ نے کہا کہ تمام راہداریوں کی بندش کے بعد سےغزہ کی پٹی میں نہ تو کھانا پہنچ رہا ہے ، نہ صاف پانی اور نہ دوا پہنچ رہی ہے۔یہاں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، بڑی تعداد میں بچے، خواتین اور بزرگ غذائی کمی کے باعث اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں۔

پاکستان