ارجنٹائن کی عدالت نے گوگل کو اسٹریٹ ویو سے برہنہ شخص کی تصویر بنانے پر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ 2017 کا ہے، جب ایک گوگل اسٹریٹ ویو گاڑی ارجنٹائن کے ایک دور دراز قصبے براگادو سے گزر رہی تھی۔
اسی دوران ایک شخص اپنے فارم میں مکمل برہنہ حالت میں موجود تھا۔ اسٹریٹ ویو نے اس کی تصویر بنالی ۔ اگرچہ تصاویر میں اس شخص کا چہرہ نظر نہیں آیا، لیکن واضح پتے نے اسے شہر بھر میں مذاق بنا دیا۔ تنگ آ کراس نے گوگل کے خلاف عدالت میں نجی زندگی میں دخل اندازی کرنے کا مقدمہ دائر کیا۔
ماتحت عدالت نے گزشتہ سال یہ کہتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا کہ اس صورت حال کا ذمہ دار وہ خود ہے کیونکہ وہ خود نامناسب حالت میں موجود تھا۔
مدعی نے فیصلے کے خلاف دوسری عدالت سے رجوع کیا ۔دوران سماعت ٹیکنالوجی کمپنی نے دعویٰ کیا کہ اس شخص کے فارم کی حفاظتی دیوار بہت نیچی تھی ۔۔ جو اس کے ننگے پن کو دوسروں کے سامنے نہ آنے دینے سے روک نہیں سکتی تھی۔
لیکن تحقیقات سے معلوم ہوا کہ فارم کی دیوار کم از کم 6 فٹ اونچی تھی۔ دیوار کافی بلند تھی، لہذا یہ دلیل مسترد کر دی گئی۔
شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت عالیہ نے اسٹریٹ ویو کے اس اقدام کو نجی زندگی میں “مداخلت” کرکے مدعی کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے گوگل کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ اسٹریٹ ویو پر چہروں اور نمبر پلیٹوں کو دھندلا کرنے کی پالیسی سے ظاہر ہوتا ہے کہ گوگل اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ تھا کہ لوگوں کی نجی زندگی کی حفاظت کرے۔ لیک پلیٹ فارم پر واضح پتےنے ننگے شخص کی شناخت کرنا بہت آسان بنا دیا۔
بوینس آئرس کی قومی شہری اپیلز چیمبر نے گوگل ارجنٹینا اور گوگل انک کو حکم دیا ہے کہ وہ مدعی کو 16 ملین پیسو یا 12 ہزار یورو سے زائد بطور ہرجانہ ادا کریں تاکہ اس کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ ہو سکے۔