اہم ترین

رضوان اور ذکا اشرف میں تلخ کلامی

پاکستان کرکٹ ٹیم میں سینیئر کھلاڑی ایک مرتبہ پھر سیاست پر اتر آئے۔ گروپ کے رکن محمد رضوان کی ذکا اشرف سے ملاقات میں کھری کھری سناڈالی۔۔

بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کے بعد قومی ٹیم میں ایک مرتبہ پھر سیاست اور طاقت کی پرانی جنگ شروع ہوگئی ہے۔

گزشتہ 20 برسوں کے دوران وسیم اکرم، وقار یونس ، انضمام الحق ، محمد یوسف، شاہد آفریدی اور شعیب ملک کے گروپس بنے۔ لیکن مصباح الحق کے بعد ٹیم میں پلیئرز پاور کا خاتمہ ہوچکا تھا لیکن اب چند کھلاڑی اس روش پر دوبارہ چل پڑے ہیں۔

ٹیم کے سینیئر کھلاڑی بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد ناخوش ہیں۔ مسلسل ناکامیوں کے باوجود انہیں اپنی طاقت کا احساس ہے۔

پی سی بی کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے میلبرن میں قومی ٹیم سے ملاقات کی۔ جس میں انہوں نے پے در پے شکستوں کی وجہ پوچھی۔۔ ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے شکست کی وجہ آسٹریلیا میں تاخیر سے آنے کو قرار دے دیا۔ اور کہا کہ اگر ہم تین ہفتے پہلے آسٹریلیا آتے تو نتائج مختلف ہوسکتے تھے۔

ذکا اشرف سے ملاقات سے پہلے ہی سینیئر پلیئرز کے گروپ نے رضوان کو تاسک دیا کہ وہ ذکا اشرف پر چڑھائی کریں۔ اسی شہہ پر محمد رضوان نے ذکاء اشرف کو کہا کہ کرسی آئی جانی چیز ہے آج آپ ہیں کل کوئی اور ہوگا ، کرسی آئی جانی چیز ہے آج آپ ہیں کل کوئی اور ہوگا ، ایسے کام کئے جانے چاہئیں کہ لوگ بعد میں یاد رکھیں۔ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ اگلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کون کھیلے گا اور کون نہیں۔

جس کے بعد ذکاء اشرف نے بابر اعظم سے کہا کہ آپ بھی کچھ بولیں۔ جواب میں بابر نے کہا کہ سب اچھا ہے سب ٹھیک چل رہا ہے۔۔

پاکستان